نورِ کون و مکاں یا شہِ انبیاء

زیبِ عرش و جناں یا شہِ انبیاء

حامئ بے کساں یا شہِ انبیاء

راحتِ عاشقاں یا شہِ انبیاء

نورِ ربّ العلیٰ بات وحئ خدا

نام ہے مصطفیٰ یا شہِ انبیاء

آپ کے ذکر کا بول بالا ہُوا

واہ رِفعتِ شاں یا شہِ انبیاء

چاند ٹکڑے ہُوا خور اُلٹا پھرا

خوب تاب و تواں یا شہِ انبیاء

آپ کے واسطے حق نے پیدا کیے

یہ زمین و زماں یا شہِ انبیاء

دیکھ کر خُلق کو غیر بھی ہوگئے

آپ کے قدر داں یا شہِ انبیاء

ہر خفی و جلی فضلِ سُبحان سے

آپ پر ہے عیاں یا شہِ انبیاء

میں گنہگار ہُوں سخت لاچار ہُوں

آپ ہیں مہرباں یا شہِ انبیاء

پھر کرم کیجئے آکے میں دیکھ لُوں

آپ کا آستاں یا شہِ انبیاء

ہم سے کیا ہو سکے جب کہ رب خود کرے

شان و رِفعت بیاں یا شہِ انبیاء

دل سے مدح کرے اپنے مرزا کو دے

وہ قلم وہ زباں یا شہِ انبیاء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]