نہیں ہے شام تو ظلمت بلا کے شام کرو

نبی کی آل کا اتنا تو احترام کرو

سجا کے نیزے کو، اک سر یہ کہتا پھرتا ہے

‘‘حسینؑ ہوں‘‘ مجھے اب کافرو سلام کرو

بتا گئے ہمیں وہ راستہ ہدایت کا

کہ ظلمتوں میں شہادت کا اہتمام کرو

حضور فرطِ مسرت سے دیں جواب اس کا

درودِ پاک کو، کلمے کو اتنا عام کرو

پھر اس کے بعد یہ دنیا غلام ہے میری

حسینؑ ! اک دفعہ نا چیز کو غلام کرو

تمہارے قدموں میں گستاخؔ سر بسجدہ ہے

اسے حضور عطا معرفت کا جام کرو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

درود اُن پر محمد مصطفیٰ خیر الورا ہیں جو

سلام اُن پر رسولِ مجتبیٰ نورِ خدا ہیں جو درود اُن پر خدائے پاک کی جو خاص رحمت ہیں سلام اُن پر جہانوں کے لیے لُطف و عطا ہیں جو درود اُن پر کہ جِن کا نام تسکینِ دِل و جاں ہے سلام اُن پر کہ ساری خلق کے حاجت روا ہیں جو درود اُن […]

اے مدینے کے تاجدار سلام

اے غریبوں کے غم گسار سلام آ کے قدسی مزارِ اقدس پر پیش کرتے ہیں نور بار سلام ان کے عاشق کھڑے مواجہ پر پیش کرتے ہیں شان دار سلام اذن ملتا رہے حضوری کا عرض کرنا ہے بار بار سلام پیشِ جالی جو لب نہیں کھلتے آنکھیں کہتی ہیں اشکبار سلام سر جھکائے ہوئے […]