نہ لب پر شکوہ و فریاد رکھنا

نہ خوف جور و استبداد رکھنا

دلِ مضطر ظفرؔ یوں شاد رکھنا

سدا دِل میں خدا کی یاد رکھنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated