واہ شاہِ دوسرا رتبہ شبِ اسری ترا

رفعتِ افلاک نے سر پر لیا تلوا ترا

ڈوب جائیں گے مہ و انجم سبھی وقتِ سحر

صبحِ صادق کی طرح ہوگا عیاں جلوہ ترا

دھڑکنوں کی دف پہ دل ہے محوِ نعت و التجا

پڑھ رہا ہے نعت تیری یا نبی بندہ ترا

اے امام الانبیا، اے نائبِ پروردگار

آج بھی تکتی ہے رستہ مسجدِ اقصی ترا

جلوہ گر تھے دوشِ الفت پر شہیدوں کے امام

اے شہِ دیں اس لئے لمبا ہوا سجدہ ترا

جاں گُسِل روزِ جزا ہے المدد اے مہرباں

سب کھڑے ہیں منتظر اٹھ جائے اب پردہ ترا

تیری ہی آمد پہ ہے موقوف سارا سلسلہ

حشر میں سب یک زباں ہوکر پڑھیں نغمہ ترا

بہر سجدہ چاہیے منظرؔ سے دیوانے کو بھی

سنگِ در اے جانِ جاں اے سیدِ ذی جہ ترا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]