ولائے سیّدِ سادات کانِ رحمت ہے

’’حضور آپ کا اسوہ جہانِ رحمت ہے‘‘

ثنا کے پھول وہیں سے میں روز چنتی ہوں

بہت حسین ترا گلستانِ رحمت ہے

سنیں حرم میں رسیلے سے میٹھے لہجے میں

وہی تو لحنِ بلالی اذانِ رحمت ہے

جہاں سے نُورِ ہدایت کی روشنی پُھوٹی

وہ شان والی حرا ہی نشانِ رحمت ہے

ہے شہرِ طیبہ ہی سارے جہانوں کا مرکز

جہاں پہ آپ مکیں ہیں مکانِ رحمت ہے

کلام آپ کریں جو وہی کلامِ خدا

جو کچھ حدیث میں آیا بیانِ رحمت ہے

نبی کے ذکر کی تاثیر ناز یوں دیکھی

پڑھے دُرود جو اُن پر زبانِ رحمت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]