وہاں اک موجِ بے حس ہے کہ آنکھیں نم نہیں کرتی

یہاں آبِ ندامت میں جبینیں ڈوب جاتی ہیں

یہ موجِ بے حسی بن کر سُونامی جان لے لے گی

سفینے برطرف اِس میں زمینیں ڈوب جاتی ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated