وہاں پر خواب گاہِ ناز سرکارِ دو عالم ہے
جہاں پر طائر سدرہ نشیں اب تک پر افشاں ہے
وہاں پر زندگی ہے بندگی ہے کیف و مستی ہے
یہاں پر دل پشیماں، چشمِ گریاں آہِ سوزاں ہے
کرم اے رحمت اللعالمیں کہ آپ کے در پر
غریب و بیکس و نادار یہ قمرالزماں خاں ہے
معلیٰ
جہاں پر طائر سدرہ نشیں اب تک پر افشاں ہے
وہاں پر زندگی ہے بندگی ہے کیف و مستی ہے
یہاں پر دل پشیماں، چشمِ گریاں آہِ سوزاں ہے
کرم اے رحمت اللعالمیں کہ آپ کے در پر
غریب و بیکس و نادار یہ قمرالزماں خاں ہے