وہ اور لوگ ہیں جن کو ہے خشک و تر کی تلاش

ہمیں تو رہتی ہے شاہِ اُمم کے در کی تلاش

کبھی تو روضۂ اقدس بھی سامنے ہو گا

کبھی تو ہو گی مکمل مری نظر کی تلاش

مرے تئیں تو سبھی آپ کی تلاش میں ہیں

یہ لوگ جن کو ہے ہر وقت بحر و بر کی تلاش

خدا نے کتنی بلندی اُنھیں عطا کی ہے

ہمیشہ جن کو رہی آپ ہی کے در کی تلاش ہے

حضور آئے تو منزل مسافروں کو ملی

نہ جانے کب سے تھی دنیا کو راہبر کی تلاش

درودِ پاک کی محفل یونہی سجاتے رہو

اندھیری رات میں کرتے رہو سحر کی تلاش

میں جس کے سائے میں بیٹھوں تو سبز ہو جاؤں

فدا مجھے بھی ہے طیبہ کے اُس شجر کی تلاش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]