وہ ذات اعلیٰ و ارفع محمد نام ہے جس کا

کفر کو دور کرنا اس جہاں سے کام ہے جس کا

عرب میں ہو گیا مبعوث وہ ختم الرسل بن کر

خد اکو ایک مانو بس یہی پیغام ہے جس کا

طریقہ سیدھا سادہ دے دیا دنیا کو جینے کا

یہ ساری آدمیت کے لیے انعام ہے جس کا

کیا نازل خدا نے وہ صحیفہ شک نہیں جس میں

زمانے بھر میں جاری آج فیضِ عام ہے جس کا

خدا کا شکر ہے امت میں ہوں ایسے پیغمبر کی

کہ سب نبیوں رسولوں میں بڑا اکرام ہے جس کا

الہٰی وقتِ آخر کلمۂ طیب زباں پر ہو

وہی انسان اچھا ہے کہ نیک انجام ہے جس کا

ملی دنیا و عقبیٰ میں اُسے ایمان کی دولت

مے توحید سے لبریز ہر دم جام ہے جس کا

اُسے اے نورؔ کیوں ہو خوفِ پرسش روزِ محشر میں

محمد جس کا آقا اور دین اسلام ہے جس کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]