پرِ پرواز ہی اہلِ چمن کے کام آئیں گے

گرے بھی تیر کھا کر تو ہوا کا رُخ بتائیں گے

ہماری کیا جدائی ہم متاعِ رنگ و بُو ٹھہرے

بہاریں جب بھی آئیں گی ، چمن میں ہم بھی آئیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated