پُرکیف زندگی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

ہر دم نئی خوشی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

دونوں جہاں کی ساری ہیں نعمتیں مُہیا

کس چیز کی کمی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

آقا کے دم قدم سے یثرب ہوا مدینہ

ہر سمت روشنی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

صدقے میں پنجتن کے جو چاہو اُن سے پاؤ

ہر چیز مل رہی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

سارے جہاں سے رب کی مخلوق آرہی ہے

دُنیا بسی ہوئی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

طیبہ کا ذرّہ ذرّہ خورشید بن کے اُبھرا

تابندگی ملی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

خیرات لینے آتا ہے چاند اُن کے در پر

ہر لمحہ چاندنی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

باغِ ارم کی خوشبو مہکا رہی ہے سب کو

وہ کیفِ سرمدی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

خاکیؔ کی نعت گوئی تب مستند ہوئی ہے

اِک نعت جب کہی ہے دربارِ مصطفیٰ میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]