پھوٹی حرا سے نورِ نبوت کی روشنی

پھیلی جہاں میں مہرِ رسالت کی روشنی

صد شکر ہم کو نعمتِ قرآن مل گئی

پائی ہے حرف حرف میں وحدت کی روشنی

میرے مشامِ جاں میں ہوئیں جگمگاہٹیں

جب سے عطا ہوئی ہے یہ مدحت کی روشنی

کرتی ہوں پیش آ پ کو پیہم درودِ پاک

مہکا رہی ہے روح کو چاہت کی روشنی

آنکھوں میں بس گئی ہے جو صورت حضور کی

سینے میں بھرگئی ہے محبت کی روشنی

سوچا جو ان کی ذات کو سب دوریاں مٹیں

پُر نور کر گئی مجھے قربت کی روشنی

جاگے نصیب نازکے اک رات خواب میں

اس کو عطا ہوئی تھی زیارت کی روشنی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]