پیکر دلربا بن کے آیا روح ارض و سما بن کے آیا

سب رسول خدا بن کے آئے وہ حبیب خدا بن کے آیا

حضرت آمنہؓ کا دلارا حلیمہؓ کی آنکھوں کا تارا

وہ شکستہ دلوں کا سہارا بے کسوں کی دعا بن کے آیا

دست قدرت نے ایسا سجایا حسن تخلیق کو رشک آیا

جس کا پایہ کسی نے نہ پایا وہ خدا کی رضا بن کے آیا

تاجداروں نے دی ہے سلامی بادشاہوں نے کی ہے غلامی

بے مثال اس کا اسم گرامی مجتبیٰ مصطفیٰ بن کے آیا

مسند ناز عرش بریں ہے بوریا جس کا فرش زمیں ہے

در کا دربان روح امیں ہے سرور انبیاء بن کے آیا

وہ نبی رحمت عالمیں ہے جو بھی ہے ان کے زیر نگیں ہے

ایسا غمخوار دیکھا نہیں ہے جیسا خیرالوریٰ بن کے آیا ہے

ہے ظہوری بڑی شان ان کی مدح کرتا ہے قرآن ان کی

نعت پڑھتا ہے حسانؓ ان کی جو مرا رہنما بن کے آیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]