چاروں طرف محیط فضائیں اُسی سے ہیں
رنگین مُشک بار ہوائیں اُسی سے ہیں
برکھا رُتوں کی کالی گھٹائیں اُسی سے ہیں
شاخوں پہ طائروں کی صدائیں اُسی سے ہیں
شبنم کے آئینوں میں بصارت اُسی سے ہے
خورشیدِ ضوفشاں میں حرارت اُسی سے ہے
معلیٰ
رنگین مُشک بار ہوائیں اُسی سے ہیں
برکھا رُتوں کی کالی گھٹائیں اُسی سے ہیں
شاخوں پہ طائروں کی صدائیں اُسی سے ہیں
شبنم کے آئینوں میں بصارت اُسی سے ہے
خورشیدِ ضوفشاں میں حرارت اُسی سے ہے