کبھی رونا کبھی ہنسنا کبھی کچھ التجا کرنا

ہمارا کام ہے دن رات ذکر مصطفیٰ کرنا

مدینے کی فضا میں آخری سانسیں عطا کرنا

بس اتنا کام میرا ، میرے آقا کے خدا کرنا

لگانا اپنی آنکھوں سے مقدر سے جو مل جائے

پھر اے دل میرے پیارے دل طواف نقش پا کرنا

اتر جانا ہمارا کام ہے ان کے اشارے پر

اور ان کا کام ہے دریا میں پیدا راستہ کرنا

بشر کے پیرہن میں آپ اگر آتے نہ دنیا میں

کہاں ممکن تھا دیدارِ جمال مصطفیٰ کرنا

مصیبت کی گھڑی ٹل جائے گی کُھل جائیں گے رستے

زبانِ دل پہ جاری یا علی مشکل کشا کرنا

مجھے مشکل ہے ان کے شہر میں رکھنا قدم یاورؔ

انہیں آسان ہے دل کو مرے غارِ حرا کرنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]