کرتا ہوں جب درود کی نیت گمان میں

قدسی فلک سے آتے ہیں دل کے مکان میں

نسبت بلال کی ہوئی اُن سے زمین پر

حورانِ خلد رشک کریں آسمان میں

ہر پھول دل نشیں ہے رسالت کے باغ کا

سب سے چنیدہ آپ ہیں اِس گلستان میں

رنج و الم سبھی نے فراموش کر دیے

آئے جو ان کے سایۂ صد مہربان میں

شکرِ خدا غلامِ نبی کر دیا مجھے

فائز وہی کرے گا مجھے ہر جہان میں

میری کہاں مجال کہ مدحِ نبی کروں

اک ذرۂ حقیر ہوں اس خاک دان میں

اِس کے سِوا نہیں کوئی دولت قمرؔ کے پاس

کرتا ہے پیش نعت فقط ارمغان میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]