کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو

نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد

لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو

سکوں کی روشنی صد آفریں ہے

نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو

محبت ، پیار ، امن و آشتی کا

مرا کردار سنت کا امیں ہو

ہمیشہ دین کے میں کام آؤں

مرا ہر کام خدمت کا نگیں ہو

مرے جب آخری لمحات آئیں

مدینے پاک کی ہی سر زمیں ہو

نبی کے عشق میں مر جاؤں میں بھی

لحد میری بھی روضے کے قریں ہو

عقیدت کے گلوں جیسی معطر

رضاؔ کی زندگانی بھی حسیں ہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated