کرم منظر، گدا پرور مرے سرکار کی چوکھٹ

نہ دیکھے قد، نہ دیکھے سر مرے سرکار کی چوکھٹ

مسیحاؤں کی چارہ گر مرے سرکار کی چوکھٹ

کرے اندھوں کو دیدہ ور مرے سرکار کی چوکھٹ

وہ اپنے وقت کا دارا ہو، یا کوئی سکندر ہو

جھکا لیتی ہے سب کے سر مرے سرکار کی چوکھٹ

فراز چرخ کا عرش علا کا باغ جنت کا

سمیٹے ہے اک اک منظر مرے سرکار کی چوکھٹ

مدینہ سے یہ دوری بھی مجھے دوری نہیں لگتی

کچھ ایسی نقش ہے دل پر مرے سرکار کی چوکھٹ

نہ بھٹکو در بدر اے بیکسو پہنچو مدینے میں

ہے فضل و جود کا مصدر مرے سرکار کی چوکھٹ

سلامی کو فرشتے روز و شب یونہی نہیں آتے

ہے اوج عرش سے بر تر مرے سرکار کی چوکھٹ

فقید المثل کی چوکھٹ فقیدالمثل ہی ہوگی

نہیں رکھتی کوئی ہم سر مرے سرکار کی چوکھٹ

وہ دل عرش معلی کی بلندی چوم لیتا ہے

بنا لیتی ہے جس میں گھر مرے سرکار کی چوکھٹ

یہ جتنے در زمانے میں بہی خواہ خلائق ہیں

کفیل ان سب کی ہے سرور مرے سرکار کی چوکھٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]