کرم کو طیبہ کے رستے میں لکھ دیا جائے

نبی کے نام کو سینے میں لکھ دیا جائے

سکونِ دل مرے حصے میں لکھ دیا جائے

نبی کی نعت کو شجرے میں لکھ دیا جائے

نبی کریم کی مدحت لکھے قلم میرا

اسے نصیب کے نقشے میں لکھ دیا جائے

تمام عمر ثنائے حضور میں گزرے

یہی حیات کے قصے میں لکھ دیا جائے

حضور آپ کی مدحت کے صدقے زاہدؔ کو

بقیع میں دفن کے پرچے میں لکھ دیا جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]