کر دیا رب نے عطا رزقِ سخن نعت ہوئی

ہو گئے راضی مرے شاہِ زمن نعت ہوئی

گلشنِ طیبہ سے چن لی ہیں ثنا کی کلیاں

کھل اٹھا جب مرے سینے میں چمن نعت ہوئی

چاند راتوں کو ملی آپ کے چہرے سے ضیا

سج گیا نور سے جب نیل گگن نعت ہوئی

دل کی حسرت ہے ثنا کرتی رہوں شام و سحر

اوجِ افلاک پہ پہنچی یہ لگن نعت ہوئی

مجھ میں تو وصف نہیں ان کا کرم ہے واللہ

جب ہوئی آپ کی یادوں میں مگن نعت ہوئی

کوئے زہرا سے ملی ناز کو مدحت کی ضیا

صدقۂ مولا حسین اور حسن نعت ہوئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]