کسی کی ہے یہ تمنا نصیب میں اس کے

طواف روضہ خیر الانام ہو جائے

کسی کا شوق کہ جی بھر کے چوم لے جالی

قبول اس کا درود و سلام ہو جائے

کسی کا دل ہے کہ اس طور خواب میں آئیں

کہ اس کا نیند سے اٹھنا حرام ہو جائے

کسی کی ہے یہ دعا بیدم و رضا کی طرح

جہان نعت میں حاصل مقام ہو جائے

کنار چشمہ کوثر پیئے شراب طہور

سہیم شرت دارالسلام ہو جائے

کسی کی ہے یہ طلب وہ لب شکر خارا

برنگ تلخ سہی ہم کلام ہو جائے

کوئی خودی کا پیمبر یہ چاہتا ہے کہ بس

ترے حضور میں اپنا ہی نام ہو جائے

یہ آرزو ہے کسی کی کہ روبرو ان کے

مثال شمع پگھل کر تمام ہو جائے

مری دعا ہے کہ ہر فرد پر ہو رحمت خاص

ہر ایک شخص پہ فیضان عام ہو جائے

غبارِ راہِ مدینہ، لباس ہو میرا

نیاز و نذر کا اظہار تام ہو جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]