کلامِ پاک میں اللہ نے بس یہ ہی بتلایا

نبی کا جو نہ ہو پائے ہمارا، ہو نہیں سکتا

غلامِ مصطفٰی ہو اور جہنم میں چلا جائے

خدائے مصطفٰی کو یہ گوارا، ہو نہیں سکتا

نزع کا وقت ہو اور سامنے تیرے مدینہ ہو

نصیب اس سے گہر اچھا تمہارا، ہو نہیں سکتا

جہاں ملتا ہے بے مانگے ، دَرِ قاسِم فقط لوگو

بَجُز اس کے کوئی ایسا دوارہ، ہو نہیں سکتا

بروزِ حشر دوزخ کو یہ بولیں گے میرے آقا

جو بھی ہے کلمہ گو میرا تمہارا، ہو نہیں سکتا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]