کلیدِ حمد و ثنا لا الہ الا اللہ

خلاصہ ہائے دعا لا الہ الا اللہ

پہیلیاں ہیں فقیہوں کے دین کی شرحیں

قلندروں کی صدا لا الہ الا اللہ

حیات و موت کو آسان کر لیا میں نے

بنا کے راہ نما لا الہ الا اللہ

بہ پیشِ دبدبۂ خسروانِ تیغ بدست

زباں پہ آ ہی گیا لا الہ الا اللہ

ہمہ خیال فسانہ ، ہمہ دلیل غلط

بنائے ارض و سما لا الہ الا اللہ

نثار سیدِ کونین پر مرے ماں باپ

سبق دیا بھی تو کیا لا الہ الا اللہ

نظر پڑی جو کہیں بارگاہِ سلطانی

دماغ و دل نے کہا لا الہ الا اللہ

ڈرا رہے ہیں مجھے سرکشوں کے ہنگامے

مگر ہے میری نوا لا الہ الا اللہ

میں اس چمن میں غریب الدیار ہوں شورشؔ

مری دُعائے رسا لا الہ الا اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]