کلی کلی کی زباں پر یہ نام کس کا ہے؟

نسیم صبح بتا! ذکر عام کس کا ہے؟

زمانہ گیسو و رخ ان کے دیکھ کر بولا

یہ شام کس کی، یہ ماہ تمام کس کا ہے؟

قمر اشارے سے شق، مہر حکم سے واپس

کوئی بتائے کہ یہ احترام کس کا ہے؟

مقام سدرہ پر شرما کے رہ گئے جبریل

ورائے عرش معلی خرام کس کا ہے

نہ خاکیوں کو خبر ہے نہ قدسیوں کو پتہ

کمند وہم سے یہ بالا مقام کس کا ہے

گلے میں میرے جہاں گیر زلف کس کی ہے

بدن پہ میرے ہمہ گیر دام کس کا ہے

عتاب میں بھی رہا رنگ پیار کا ورنہ

وہ آزمائیں تو بچ جائے کام کس کا ہے

بیان نام چہ حاجت اے قاصد پرساں

کہ خود پیام کہے گا پیام کس کا ہے

غروب مہر نہیں ملک ماہ و انجم میں

نہیں تو نور یہ بالائے بام کس کا ہے

کہا یہ نذر سے شرما کے حور نے یا رب

نظر نہ ہم سے ملائے غلام کس کا ہے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]