کوئی اسلوب دسترس میں نہیں
نعت کہنا کسی کے بس میں نہیں
والہانہ کروں ثنائے نبی
میں کسی فکرِ پیش و پس میں نہیں
اُن کے آنے سے کیا بہار آئی
جو قفس میں تھا وہ قفس میں نہیں
زندگی رنگ خوشبوئیں ندرت
کیا مدینے کے خار و خس میں نہیں
کیا تنفس کا فائدہ جاودؔ
جب وہ شامل نفس نفس میں نہیں