کون اٹھائے سر تمہارا سنگِ در پانے کے بعد

کون جاگے سایۂِ رحمت میں سو جانے کے بعد

مطلعِ قِرطاس پر حرفِ ثنا کا چاند ہے

نور لینے تارے اتریں ہوش میں آنے کے بعد

ذہن پر چھا جائے گی حسنِ معانی کی گھٹا

نعت لکھیے ! گیسوئے آداب مہکانے کے بعد

شافیِٔ امراض ہے نعتِ مسیحائے عرب

کون ہو منّت کشِ عیسیٰ دوا پانے کے بعد ؟

جلوۂ شہ ! اب حواسِ خمسۂِ ظاہر اجال !

یعنی روشن آنکھ بھی کر ! دل کو چمکانے کے بعد

بے نیازِ شہرت و القاب ہیں منگتے ترے

کیا کسی نسبت کی حاجت تیرا کہلانے کے بعد ؟

کعب و بوصیری کے ممدوحِ معظمؔ عرض ہے

بخش دیں بَردے کو بُردہ نعت پڑھوانے کے بعد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]