’’کوچۂ خوشبو میں ہوں اور قریۂ نکہت میں ہوں‘‘

اک سرور و کیف میں ہوں خاص اک بہجت میں ہوں

لفظ و معنی کے جہانِ تازہ کی ہر دم نمود

لؤ لؤ و مرجان کی تخلیق کی ندرت میں ہوں

لالہ و گُل کھل رہے ہیں پھر بہارِ نعت میں

خامۂ خوشبو رقم سے آپ کی مدحت میں ہوں

قبّۂ اخضر نگاہوں میں بسا ہے دم بدم

قریۂ فردوس میں ہوں دید کی جنت میں ہوں

مطمئن مسرور چہرے دیکھتا ہوں ہر طرف

شہرِ اطمینان میں ہوں دائمی جنت میں ہوں

خوفِ عقبیٰ و غمِ دنیا ستائے کیوں مجھے

رحمۃ لّلعٰلمیں کے سایۂ رحمت میں ہوں

ساعتِ خوش بخت یوں ہی کاش خوش انجام ہو

دم بخود پیشِ مواجہ سرمدی راحت میں ہوں

نور کے غنچے مہکتے ہیں ریاضِ خلد میں

دامنِ دل بھر رہا ہوں گلشنِ نعمت میں ہوں

چھوڑ جاؤں گا میں نُوری دیدہ و دل کو یہیں

جا رہا ہوں خیر سے اور خواہشِ رجعت میں ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]