کچھ بھی نہیں تھا سیّدِ ابرار سے پہلے

اللہ کے محبوبِ طرحدار سے پہلے

سرکار کی رحمت سے بنے شاہِ زمانہ

ڈوبے تھے جہالت میں جو سرکار سے پہلے

خوشبو نہ تھی گل میں نہ کوئی حسن چمن میں

بے رنگ تھی دنیا شہِ ابرار سے پہلے

آدم کو ملی ان کے تصدّق ہی معافی

یعنی تھے محمد سبھی ادوار سے پہلے

قرآں نے تو تائید کی "صاحب” انھیں کہہ کر

سرکار نے صدّیق کہا غار سے پہلے

آثار بتاتے ہیں کہ آتے ہیں محمّد

اور دل کہ بچھے جاتے ہیں آثار سے پہلے

واقف مری حاجات سے ، سب جانتے ہیں وہ

کرتے ہیں عطا وہ مجھے ، اظہار سے پہلے

موزوں جو کبھی ہوتی ہے نعت اُن کی اچانک

گھر سارا مہک اٹھتا ہے اشعار سے پہلے

سرکار کی عظمت میں جسے شک ہو , بتائے

سج دھج سے ملا کس کو خدا یار سے پہلے ؟

آئے گا بلاوا مجھے سرکار کا جس دن

پہنچوں گا وہاں وقت کی رفتار سے پہلے

ہرگز نہیں ، واللہ نہیں ، کوئی بھی دانش

اللہ کے بعد ، احمدِ مختار سے پہلے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]