کیامیسر ہے ، میسر جس کو یہ جگنو نہیں

کیا میسر ہے ، میسر جس کو یہ جگنو نہیں

نعت کیا لکھے گا جس کی آنکھ میں آنسو نہیں

اللہ اللہ رحمۃُ لِلّعالَمینی آپ کی

آپ جیسا دہر میں کوئی ملائم خو نہیں

اسم احمد سے مہک اُٹھی ہے بزم کائنات

گلشنِ تخلیق میں ایسی کوئی خوشبو نہیں

اک یہی نسخہ تو جملہ علّتوں کا ہے علاج

آپ کے پیغام میں کس درد کا دارو نہیں

اللہ اللہ مصطفی کی سیرت و کردار کا

کون سا پہلو ہے جس میں خیر کا پہلو نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]