کیا حسنِ سخا جانِ سخا دستِ کرم ہے

کیا حسنِ عطا جانِ عطا دستِ کرم ہے

لایا ہوں خطاؤں سے بھری فردِ عمل میں

آقا جو خطا پوش ترا دستِ کرم ہے

ہر دکھ کی دوا اور شفا پائی ہے میں نے

مجھ کو بھی ترا دستِ شفا دستِ کرم ہے

ٹھنڈک بھی عجب سی ہے تو خوشبو بھی عجب سی

کونین میں بے مثل ترا دستِ کرم ہے

پنجابۂ رحمت ہو رواں پھر مرے آقا

امید فزا اب بھی شہا دستِ کرم ہے

اے کاش کسی روز یہ محسوس ہو نوری

آنکھوں پہ تصوّر میں دھرا دستِ کرم ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]