کیا مرتبہ بیاں کروں میں آنحضور کا
وہ قبلہ گاہِ قُدس ہے فہم و شعور کا
خوراک جس کی جَو کی تھی بستر کھجور کا
سَر اُس کے آگے جُھکتا ہے اہلِ غرور کا
جاہ و جَلالِ تختِ حکومت نثار ہے
اِس فقر پہ شہوں کی جلالت نثار ہے
معلیٰ
وہ قبلہ گاہِ قُدس ہے فہم و شعور کا
خوراک جس کی جَو کی تھی بستر کھجور کا
سَر اُس کے آگے جُھکتا ہے اہلِ غرور کا
جاہ و جَلالِ تختِ حکومت نثار ہے
اِس فقر پہ شہوں کی جلالت نثار ہے