’’کیجیے اپنا محض اپنا مجھے‘‘

ہو منوّر دل تمہارے عشق سے

دور دنیا کی محبت کیجیے

’’قطع میری سب سے نسبت کیجیے‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated