کیسے اثر کریں گے ستم کے بلا کے ہاتھ

جب مجھ کو چھو چکے ہیں مرے مصطفٰی کے ہاتھ

مجھ کو مری طلب سے زیادہ عطا کیا

کھینچے کبھی نہ آپ نے لطف و عطا کے ہاتھ

قاصد کوئی بھی مجھ کو میسر نہیں حضور

پیغام اب کے بھیج رہا ہوں ہوا کے ہاتھ

مجھ کو بلائیے درِ اقدس پہ یا نبی

بیٹھا ہوں میں تو دونوں جہاں سے اٹھا کے ہاتھ

اس شیرِ کردگار کی کیا شان میں لکھوں؟

پرچم اٹھائے رکھا ہے جس نے کٹا کے ہاتھ

ہو مجھ کو بھی نصیب مدینے کی حاضری

سائل تک اس سے پہلے نہ پہنچیں قضا کے ہاتھ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]