کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی

جنت میں لے کے جائے گی چاہت رسول کی

چلتا ہوں میں بھی قافلے والو رکو ذرا

ملنے دو بس مجھے بھی اجازت رسول کی

سرکار نے بلا کے مدینہ دکھا دیا

ہوگی مجھے نصیب شفاعت رسول کی

یارب دکھا دے آج کی شب جلوہء حبیب

اک بار تو عطا ہو زیارت رسول کی

جس وقت نکیرین میری قبر میں آئیں

اس وقت میرے لب پہ ہو مدحت رسول کی

تڑپا کے ان کے قدموں میں مجھ کو گرا دے شوق

جس وقت ہو لحد میں زیارت رسول کی

تو ہے غلام ان کا عبیدؔ رضا تیرے

محشر میں ہو گی ساتھ حمایت رسول کی​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]