کیے ہیں نذر دل و جان بھی، کلام کے ساتھ
دعا قبول ہوئی ہے مری سلام کے ساتھ
منافقین ِ محبت کے خط بھی جھوٹے تھے
انہیں بلایا گیا حسنِ اہتمام کے ساتھ
بھلا دیا گیا کوفہ نژاد لوگوں کو
حسین زندہ رہیں گے یونہی دوام کے ساتھ
یہ تخت و تاج کی جس کو لڑائی کہتے ہو
جہاد کہتا ہوں میں، ظلم کے نظام کے ساتھ
سحر ہو ،شام ہو، وردِ زباں ہوئے قیصر
علی، حسین ، رسولِ خدا کے نام کے ساتھ