’’گرفتارِ بلا حاضر ہوئے ہیں ٹوٹے دل لے کر‘‘

’’ گرفتارِ بلا حاضر ہوئے ہیں ٹوٹے دل لے کر ‘‘

کرم فرمائیے شاہِ مدینہ ہم گداؤں پر

مداوائے غمِ دوراں شہِ خیر الورا تم ہو

’’ کہ ہر بے کل کی کل ٹوٹے دلوں کا آسرا تم ہو ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated