گر ذکرِ محمد تیری گفتار میں آوے

لازم ہے کہ تبدیلی بھی کردار میں آوے

لفظوں کی مہک لینے چمن زار میں آوے

ہر صبح تخیل تیرے دربار میں آوے

مل جائے اگر شہرِ مدینہ میں سکونت

حسان کا رنگ نعت کے اشعار میں آوے

حالات کی تلخی سے جو گھبرایا ہوا ہے

وہ بن کے گدا کوچۂ سرکار میں آوے

اے کاش مری روح نکل جائے بدن سے

جس وقت تیرے سایۂ دیوار میں آوے

بِک جانے کی مظہرؔ وہ کرے دل میں تمنا

اک بار مدینے کے جو بازار میں آوے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]