گلاب ، چاند ، شہنشہ ، اِمام کیا کیا ہے ؟

مِرے حضور کا اِک اِک غلام کیا کیا ہے ؟

تمہارے قدّ و دہَن اور زُلف کیا کہنا

کہ جن کی شاں میں الف ، میم ، لام کیا کیا ہے ؟

مِلا جو تیرے غلاموں کو ، ہے وَرائے شُمار

اَماں عذاب سے ، کوثر کا جام کیا کیا ہے ؟

لَبان و عارِض و گیسو کے نعت خوانوں میں

گلاب ، لَعل ، دَمِ صبح ، شام کیا کیا ہے؟

طفیلِ نعت جو مِلتی ہیں ،اُن عطاؤں میں

نشاطِ روح ،غِنا ،لطفِ تام۔ کیا کیا ہے ؟

ثنائے زلف کے شایاں نہیں ، برائے بیاں

اگرچہ مُشک ،گَھٹا، شب ، غَمام ، کیا کیا ہے ؟

یہ کائنات بنی اور بزمِ حشر سجی

ہوا تمہارے لیے اہتِمام کیا کیا ہے ؟

سجا ہے عالَم بالا ، تھمی ہے نبضِ جہاں

شبِ عروج ہوا انتظام کیا کیا ہے ؟

بَقیدِ نار کِیا ، کھولے عَیب ، خالِق نے

تِرے عَدو سے لیا انتقام کیا کیا ہے

حضور ! عرض خدا سے کریں کہ محشر میں

نہ پوچھ میرے معظم سے کام کیا کیا ہے ؟

مِرا کلام یہ عُشّاق سُن کے بول اٹھے

سناؤ اور معظمؔ ! کلام کیا کیا ہے ؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]