گلشنِ مصطفٰی کی مہکتی کلی ، پیر مہرِ علیؒ

عکسِ حیدرؓ کی رخ پر ہے جلوہ گری ، پیر مہرِ علیؒ

پرتوِ خلقِ حسنینؑ و غوث الوریؒ ، مرحبا مرحبا!

حسنِ کردار میں ہیں سراپا علیؓ ، پیر مہرِ علیؒ

ورثۂ فکرِ اجداد کا تُو امیں ، بےشبہ بالیقیں

بانٹ دی فکرِ اجداد کی روشنی ، پیر مہرِ علیؒ

منہ کے بل گر گیا قادیانی لعیں کوئی شک ہی نہیں

اترے میدان میں جونہی آلِ نبی، پیر مہرِ علیؒ

بابو جیؒ ،عبدِ حقؒ ، لالہ جیؒ و نصیرؒ، سارے بدرِ منیر

مُشک تقسیم کرتے ہیں سارے ولی، پیر مہرِ علیؒ

تُو سراپا نشانی ہے اسلاف کی، ان کے الطاف کی

ہو وہ علم و عمل یا کہ ہو سادگی، پیر مہرِ علیؒ

ارضِ طیبہ کے راہی چلے گولڑہ جو ہے مسکن ترا

کیونکہ طیبہ کا رستہ ہے تیری گلی، پیر مہرِ علیؒ

بس جلیل اپنی منزل پہ پہنچے وہی حاضری ہو گئی

ہے میسر جنہیں آپ کی رہبری ، پیر مہرِ علیؒ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]