گناہ کیا ہے؟ حرام کیا ہے؟ حلال کیا ہے؟ سوال یہ ہے

مجھے محبت سے کوئی روکے مجال کیا ہے؟ سوال یہ ہے

وفا بھی میری،ادا بھی میری، دغا بھی میری، جفا بھی میری

تو پھر محبت میں یار تیرا کمال کیا ہے؟ سوال یہ ہے

ہیں بال بکھرے، ہے چال بہکی، یہ کون ہے آئینے میں میرے؟

اور اس سے بڑھ کر کہ اس کے گالوں پہ لال کیا ہے؟ سوال یہ ہے

تو حسن کی سلطنت کی مالک، تو عشق کے شہنشاہ کے لائق

ہمارے بارے میں پھر بھی تیرا خیال کیا ہے؟ سوال یہ ہے

وہ پاس آ کے یہ کہہ رہا ہے ، کہ آج کچھ بھی سوال کر لے

میں اتنا سادہ کہ سوچتا ہوں سوال کیا ہے؟ سوال یہ ہے

رقیب! میں جیتنے سے پہلے، یہ آخری بار پوچھتا ہوں

نکالنا تھاجو سانپ تو نے نکال کیا ہے؟ سوال یہ ہے

تمہارے ہاتھوں کی یہ لکیریں، تمہارا اپنا نصیب ہیں نا؟

جو ہاتھ میں ہو نصیب اپنا، محال کیا ہے؟ سوال یہ ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

جو کچھ بساطِ دستِ جنوں میں تھا ، کر چکے

سو بار جی چکے ہیں تو سو بار مر چکے واجب نہیں رہی کوئی تعظیم اب تمہیں ہم مسندِ خدائے سخن سے اتر چکے تم کو فنا نہیں ہے اساطیر کی طرح ہم لوگ سرگزشت رہے تھے گزر چکے یوں بھی ہوا کے ساتھ اڑے جا رہے تھے پر اک ظاہری اڑان بچی تھی سو […]

اپنے تصورات کا مارا ہوا یہ دل

لوٹا ہے کارزار سے ہارا ہوا یہ دل صد شکر کہ جنون میں کھوٹا نہیں پڑا لاکھوں کسوٹیوں سے گزارا ہوا یہ دل آخر خرد کی بھیڑ میں روندا ہوا ملا اک مسندِ جنوں سے اتارا ہوا یہ دل تم دوپہر کی دھوپ میں کیا دیکھتے اسے افلاک نیم شب کا ستارا ہوا یہ دل […]