گھر چکا ہوں میں گناہوں میں خدا

لے لے تو اپنی پناہوں میں خدا

کر حفاظت کہ بہت ہی کم ہے

روشنی میری نگاہوں میں خدا

استقامت دے عزائم کو مرے

خار ہی ہیں راہوں میں خدا

کر عطا اپنی محبت مجھ کو

گم ہے دل من کے اِلاہوں میں خدا

دے ہدایت کہ خوشی ملتی ہے

بدعت و شرک کی باہوں میں خدا

اپنے انجام سے بے حد ڈر کر

آیا ہوں تیری پناہوں میں خدا

قلبِ ساحل کو مصفا کر دے

وہ مقید ہے گناہوں میں خدا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]