ہر جذبہ ایماں ہمہ تن جانِ مدینہ
واللہ مرا دل ہے کہ ارمانِ مدینہ
کیا لطف اُٹھائیں گی وہ ّجنت کے چمن کا
جو آنکھیں ہیں محو چمنستانِ مدینہ
کعبے کی زیارت کا شرف فرضِ یقینی
ایماں کی مگر روح ہے ارمانِ مدینہ
اے تشنہ لبو! حشر کی پیاس آج بجھا لو
موجوں میں ہے کوثر کی دبستانِ مدینہ
ہر سانس صلوٰۃ اور سلام اہلِ یقیں کو
جیسے کوئی ہر وقت ہو مہمانِ مدینہ
وہ ذوق ، نہ وہ شوق نہ وہ علم نہ وہ فکر
کس طرح ہوں میں پیر و حسّانِ مدینہ
لاریب مدینہ ہے دل و جانِ دو عالم
اور کرب و بلا کیا ہے دل و جانِ مدینہ
پڑھتے ہیں صبیح ! اہل نظر مدحتِ کعبہ
اشعار جو پڑھتا ہوں میں در شانِ مدینہ
