ہر لمحہ خیالوں میں مدینے کی فضا ہے

جینے کا سہارا مِرے آقا کی ثنا ہے

ہونٹوں پہ سجائی ہیں مناجات کی کلیاں

آنکھوں میں بسی گنبدِ خضرٰی کی ضیا ہے

مدحت میں جو بُنتی ہوں مَیں اشعار کی لڑیاں

سب کچھ یہ مِرے شاہِ دوعالم کی عطا ہے

پھیلی ہے گُلابوں کی مہک گوشۂ دل میں

سانسوں میں رواں ذکرِ نبی اور خدا ہے

کرتی ہوں میں پیش آپ کو صلوات کے تحفے

یہ کام رہے جاری مرے دل کی دعا ہے

بھر دیتے ہیں دامن کو حضور اپنے کرم سے

دینے پہ وہ قادر ہیں ، سخا اُن کی جُدا ہے

ہے نازؔ کی حسرت کہ ملے اِس کو وُہ رستہ

جس رستے پہ سرکار کا نقشِ کفِ پا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]