ہر لمحہ زہرِ نو کوئی پی کر دکھائے تو

مر مر کے شہرِ ہجر میں جی کر دکھائے تو

اپنے ہی ہاتھوں اپنا کلیجہ کیا ہے چاک

چارہ گری کرے، کوئی سی کر دکھائے تو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated