ہر موج ہوا زلف پریشانِ محمد

ہے نُور سحر صورتِ خندانِ محمد

کچھ صبحِ ازل کی خبر نا شامِ ابد کی

بیخود ہوں تہِ سایہِ دامانِ محمد

تو سینہ صدیقؓ میں اک رازِ نہاں ہے

اللّٰہ رے اے صورتِ جانانِ محمد

چُھٹ جائے اگر دامنِ کونین تو کیا غم

لیکن نہ چُھٹے ہاتھ سے دامانِ محمد

دے عرصہ کونین میں یا رب کہیں وسعت

پھر وجد میں ہے روحِ شہیدانِ محمد

بجلی ہو ، مہ ومہر ہو، یا شمعِ حرم ہو

ہے سب کے جگر میں رُخِ تابانِ محمد

اے حسنِ ازل اپنی اداؤں کے مزے لے

ہے سامنے آئینہ حیرانِ محمد

اصغر تیرے نغموں میں بھی ہے جُوش درود اب

اے بُلبُلِ شُوریدہ بُستان محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]