ہر نعت تری لفظوں کی تجمیل ہے آقا

ہر نعت تری حرفوں کی تجلیل ہے آقا

ہیں سارے ثناگر ترے حسّاں کی روش پر

ہر نعت ترے حکم کی تعمیل ہے آقا

سوچیں تو ترا وصف جو لکھیں تو تری نعت

کیا نعت نگاروں کی یہ تبجیل ہے آقا

مدحت کا عطا کیجیے نایاب طریقہ

لفظوں سے کہاں نعت کی تشکیل ہے آقا

دل میں بھی تری نعت بیاں میں بھی ثنا ہو

عشّاق کے لہجوں میں جو تحلیل ہے آقا

تاریکی میں ابھرے ترا خورشیدِ محبّت

ہر لفظ تری یاد کی قندیل ہے آقا

تحسینِ سخن اور فصاحت نہ بلا غت

ہر نعت مرے عجز کی تکمیل ہے آقا

توفیق ،کرم ، اذن و عنایات کی بارش

نُوری پہ یہ نعتوں کی جو تنزیل ہے آقا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]