ہر گھڑی آپ کی رحمت کا سنبھالا پایا

آپ جیسا نہ کوئی تھامنے والا پایا

ذاتِ سرکار پہ حد ختم کریمی کی ہوئی

اُن کے در پر نہ کسی شخص نے تالا پایا

اس سے پہلے تھی شبِ تار دلوں کی دنیا

آپ کے آنے سے پھر اس نے اجالا پایا

اسخیا اور بھی دنیا میں بہت ہوں گے مگر

آپ کو سب سے شہا اعلیٰ و بالا پایا

آپ کے در پہ سبھی لوگ کھلے دل سے ملے

کوئی باشندہ وہاں دل کا نہ کالا پایا

ایسا لگتا ہے کہ ہر شخص مرا بھائی ہے

سب کو طیبہ میں فدا جاننے والا پایا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]