ہر گھڑی اک یہی ہے لگن یا نبی

ہوں فدا آپ پر جان و تن یا نبی

پھول بن کر کھِلے ہیں حسین و حسن

خوب صورت ہوا یہ چمن یا نبی

عمر میری بسر ہو فقط نعت میں

میں رہوں بس اسی میں مگن یا نبی

اک اجازت مجھے آپ کی چاہیے

میں مدینے کو کر لوں وطن یا نبی

ظلمتوں کا چلن مٹ گیا آپ سے

مرحبا ختم شد ہر گھٹن یا نبی

آپ کے ذکر میں تازگی کیوں نہ ہو

کیوں نہ مہکے ثنا کا چمن یا نبی

ہجر جھیلا ہے زاہدؔؔ نے کیجیے کرم

اب مٹا دیں یہ ساری جلن یا نبی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]