ہمارے دل، ہمارے لب فدا ہوں، شاہ دوراں پر

بڑے احساں ہیں، اس انسانِ کامل کے ہر انساں پر

شہہ والا کا دیوانہ ہوں، یہ اعزاز کیا کم ہے

محبت ناز کرتی ہے مرے چاکِ گریباں پر

مدینے کی فضاؤں میں مہک تازہ گلوں کی ہے

بہارِ خلد حیراں ہے، مدینے کے گلستاں پر

ہے دو عالم میں رونق، آمنہ کے لال کے دم سے

جمالِ دوجہاں قربان ہے، شاہ رسولاں پر

تری زلفوں میں دیکھا، سورہِ واللیل کا منظر

پَر جبریل نازاں ہے، تری صبح درخشاں پر

کلی کھل کھل کے ہنستی ہے، مہکتا ہے ہر اک غنچہ

ہوا جب جھوم کے آتی ہے، یثرب کے خیاباں پر

محمد سے عقیدت اصل میں، وجہہ شفاعت ہے

شہہ دیں سے محبت، گلؔ ہے لازم ہر مسلماں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]