ہمیشہ مری چشمِ تر میں رہیں

حضور آپ دل کے نگر میں رہیں

مری سوچ کے دائروں میں رہیں

خیالات کے بام و در میں رہیں

گماں فرقتوں کا میں کیسے کروں

کہ جب آپ ہر سو نظر میں رہیں

مرے حرف میں میرے الفاظ میں

مرے شعر میرے ہنر میں رہیں

مرے دن کی مصروفیت میں ہوں آپ

مری رات کے ہر پہر میں رہیں

مری شب کی ہو ابتدا آپ سے

مری انتہائے سحر میں رہیں

تمنا ہے یہ آسؔ وقتِ نزع

حضور آپ ہر سو نظر میں رہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]